سر پہ دستار رکھے ہاتھ میں کاسہ رکھے
سر پہ دستار رکھے ہاتھ میں کاسہ رکھے
کون اب جان پہ اپنی یہ تماشہ رکھے
کوئی دریا نہ بجھا پایا مری تشنہ لبی
اب کوئی لائے مرے ہونٹوں پہ صحرا رکھے
اس کو ٹھکرا دوں اگر سر پہ بٹھا لے گی مجھے
میں جو پھرتا ہوں ابھی سر پہ یہ دنیا رکھے
ایک مدت سے نہیں دیکھا ہے چہرہ ان کا
ایک مدت سے ہے آنکھیں مری روزہ رکھے
اس سے کم پر کبھی راضی نہیں ہوتے معشوق
عشق جو دل میں رکھے سر کا بھی سودا رکھے
بے وفا سے بھی نبھائے کوئی کب تک دانشؔ
صبر بھی رکھے تو آخر کوئی کتنا رکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.