سر پہ میرے بھی تھی دستار فضیلت لیکن
سر پہ میرے بھی تھی دستار فضیلت لیکن
مجھ کو حاصل تھی مرے رب کی معیت لیکن
عشق آیا تو میں پابند نہیں رہ پایا
عشق سے قبل تھا پابند شریعت لیکن
بے وفا ہوگی ترے خون کی حرکت صاحب
ہم کو ہے ہند کے ذرے سے عقیدت لیکن
میری غزلوں میں ہے شاہین محض اک چڑیا
اب بھی اک راز ہے شاہیں کی حقیقت لیکن
ہے صداقت کہ ہے کشمیر زمیں کی جنت
اہل کشمیر کو ملتی ہے اذیت لیکن
منتظر پاک کی راہیں تھیں قدم بوسی کو
ہم نے بھارت کو ہی سمجھا تھا غنیمت لیکن
شر پسندوں کو نہ راس آیا وطن کا دستور
در حقیقت ہے مرے ملک کی زینت لیکن
چاہتا ہے کہ کرے شعر و سخن سے توبہ
اس سے تسنیمؔ کی ملتی ہے طبیعت لیکن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.