سر پہ سجنے کو جو تیار ہے میرے اندر
سر پہ سجنے کو جو تیار ہے میرے اندر
گرد آلود سی دستار ہے میرے اندر
جس کے مر جانے کا احساس بنا رہتا ہے
مجھ سے بڑھ کر کوئی بیمار ہے میرے اندر
روز اشکوں کی نئی فصل اگا دیتا ہے
ایک بوڑھا سا زمیندار ہے میرے اندر
کتنا گھنگھور اندھیرا ہے مری رگ رگ میں
اس قدر روشنی درکار ہے میرے اندر
دب کے مر جاؤں گا اک روز میں اپنے نیچے
ایک گرتی ہوئی دیوار ہے میرے اندر
کون دیتا ہے یہ ہر وقت گواہی میری
کون یہ میرا طرف دار ہے میرے اندر
میرے لکھے ہوئے ہر لفظ کو جھٹلاتا ہے
مجھ سے بڑھ کر کوئی فن کار ہے میرے اندر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.