سر پہ سودا سوار کرنا تھا
ہم کو بھی دشت پار کرنا تھا
پہلے سورج بناتے خود کو تم
پھر اندھیروں پہ وار کرنا تھا
گر ہنر تھے تمہارے ہاتھوں میں
شعلہ کو آبشار کرنا تھا
بادلوں سے یہی غرض تھی ہمیں
اپنا سایا فرار کرنا تھا
ہجر میں جاں گنوانے والے تجھے
اور کچھ انتظار کرنا تھا
شوق سے ہی لگاؤ تھا ہم کو
شوق ہی درکنار کرنا تھا
اتنی وسعت کا کیا کرے گا وہ
آسماں کا بچار کرنا تھا
موت کی سوچتے رہے سرتاؔ
زیست کو یادگار کرنا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.