سر پہ سورج ہو مگر سایہ نہ ہو ایسا نہ تھا
سر پہ سورج ہو مگر سایہ نہ ہو ایسا نہ تھا
پہلے بھی تنہا تھا لیکن اس قدر تنہا نہ تھا
وہ تو یہ کہیے غم دوراں نے رکھ لی آبرو
ورنہ دل کی بات تھی کچھ کھیل بچوں کا نہ تھا
بچ کے طوفاں سے نکل آیا تو حیرانی ہے کیوں
گو سفینہ ڈوبتا تھا حوصلہ ٹوٹا نہ تھا
آپ آئے تو یقیں کرنا پڑا ورنہ یہاں
رات کو سورج کبھی افلاک پر نکلا نہ تھا
شہر دلی آئینہ خانہ ہے لیکن اے عطاؔ
جال تو خوش فہمیوں کا آپ کو بننا نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.