سر پہ تیغ بے اماں ہاتھوں میں پیالہ زہر کا
سر پہ تیغ بے اماں ہاتھوں میں پیالہ زہر کا
کس طرح ہونٹوں پہ لاؤں حال اپنے شہر کا
بہہ رہے ہیں پانیوں میں گھر سفینوں کی طرح
ساحلوں سے اس طرح اچھلا ہے پانی نہر کا
اس بدن پر اب قبائے شہریاری تنگ ہے
جس نے چھینا ہے کفن تک ہر غریب شہر کا
رنگ آنکھوں میں عجب قوس قزح کے گھل گئے
دیدنی ہے موج میں آنا لہو کی لہر کا
دشمنی کی مے تو چھلکی ہے بہت محسنؔ مگر
ذائقہ کچھ اور ہی ہے دوستی کے زہر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.