Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سر سبک باری سے کوئی در پہ خم ہونے کو ہے

عبداللّٰہ ثاقب

سر سبک باری سے کوئی در پہ خم ہونے کو ہے

عبداللّٰہ ثاقب

MORE BYعبداللّٰہ ثاقب

    سر سبک باری سے کوئی در پہ خم ہونے کو ہے

    خاک کا پتلا ہے زیر خاک ضم ہونے کو ہے

    ایک صحرا جو نمی کی جنس سے واقف نہیں

    میرے اشکوں کی فراوانی سے نم ہونے کو ہے

    آسمانوں سے صدائیں آ رہی ہیں دم بہ دم

    معجزہ ہونے کو ہے اب کوئی دم ہونے کو ہے

    عرش محو یاس ہے اور کہہ رہا ہے اک ملک

    قد آدم گھٹ چکا ہے اور کم ہونے کو ہے

    اک سروری کیفیت یکسر مزہ دیتی نہیں

    جو خوشی کل تک خوشی تھی آج غم ہونے کو ہے

    کیا بہار و خشک سالی کیا عروج اور کیا زوال

    کل زمین و آسماں مجھ کو بہم ہونے کو ہے

    کر دئے مسمار میں نے سب بتان آذری

    بت کدہ اب آن میں مثل حرم ہونے کو ہے

    مطلع ہستی غبار آلود تھا کیوں صاف ہے

    دل مکرر کہہ رہا چشم کرم ہونے کو ہے

    اک نظر اس سمت دیکھو حال دنیا جان لو

    آنکھ پیالہ پیر کا اب جام جم ہونے کو ہے

    اے فقیہان حرم اے مفتیان کج روش

    بوالہوس جو کل تھا اب وہ محترم ہونے کو ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے