سر تن سے بیکسوں کے جدا کر دئے گئے
سر تن سے بیکسوں کے جدا کر دئے گئے
تحفے میں اس صدی کو عطا کر دئے گئے
لے کر میں زندگی کے وسائل کو کیا کروں
اسباب ہر خوشی کے فنا کر دئے گئے
فصل بہار ختم ہوئی آئی جب خزاں
پنچھی جو قید میں تھے رہا کر دئے گئے
قائم جہاں میں اردو زباں کا وقار ہے
اسلاف ظلمتوں میں جلا کر دئے گئے
روشن جو اتحاد کے اسباق تھے عدیمؔ
تاریخ سے وہ لفظ جدا کر دئے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.