Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سر اٹھائے ہوئے زنداں سے گزر جاتے ہیں

منیر الزماں منیر

سر اٹھائے ہوئے زنداں سے گزر جاتے ہیں

منیر الزماں منیر

MORE BYمنیر الزماں منیر

    سر اٹھائے ہوئے زنداں سے گزر جاتے ہیں

    سر پھرے لوگ بیاباں سے گزر جاتے ہیں

    جاننے کے لئے چڑھتے ہوئے دریا کا مزاج

    ہم تو بہتے ہوئے طوفاں سے گزر جاتے ہیں

    یاد آ جاتا ہے ہم کو غم دوراں کا سلوک

    لوگ جب بھی غم جاناں سے گزر جاتے ہیں

    ہم نے دیکھا ہے مسیحا کو بھی پابند جنوں

    اہل دل جب کبھی درماں سے گزر جاتے ہیں

    وہ تو آنسو تھے جو آنکھوں ہی میں محفوظ رہے

    یہ ہیں کچھ پھول جو مژگاں سے گزر جاتے ہیں

    فصل گل لائی ہے دامن میں چھپا کر کانٹے

    اس لئے پھول گلستاں سے گزر جاتے ہیں

    اک فسانہ ہے ادھورا سا نئے دور کے لوگ

    روشنی لے کے شبستاں سے گزر جاتے ہیں

    سر اٹھائے ہوئے پھرتے تھے یہاں کل جو منیرؔ

    آج وہ گردش دوراں سے گزر جاتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے