سر اٹھائے گی اگر رسم جفا میرے بعد
سر اٹھائے گی اگر رسم جفا میرے بعد
مجھ کو ڈھونڈے گا مرا دشت انا میرے بعد
اپنی آواز کی صورت میں رہوں گا زندہ
میرے پرچم کو اڑائے گی ہوا میرے بعد
اپنے کوچے سے چلے جانے پہ مجبور نہ کر
کس سے پوچھے گا کوئی تیرا پتہ میرے بعد
اتنی امید تو ہے اپنے پسر سے مجھ کو
میری تربت پہ جلائے گا دیا میرے بعد
عشق دنیا پہ عنایات کیے جاتا ہے
کس کو کرنے ہیں یہ سب قرض ادا میرے بعد
پھول صحرا میں کھلائے ہیں منورؔ میں نے
تاکہ مہکی رہے کچھ دیر فضا میرے بعد
- کتاب : Gazal ai Gazal (Kulliyat-e-Gazal) (Pg. 75)
- Author : Dr. Munawar Hashmi
- مطبع : Duniya-e-Urdu Publications, Islam abad
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.