سراب زیست میں سمٹا ہوا ہوں
سراب زیست میں سمٹا ہوا ہوں
سمندر ہوں مگر قطرہ نما ہوں
خدا سے مل کے خود میں آ گیا ہوں
اب آئینے کو سجدہ کر رہا ہوں
تمہیں بھی دوست اپنا جانتا ہوں
بڑی خوش فہمیوں میں مبتلا ہوں
جنوں ہوں یا خرد کی انتہا ہوں
نہ سمجھا آج تک خود بھی میں کیا ہوں
حقیقت کو فسانہ کیسے کہہ دوں
فسانے کو حقیقت کہہ چکا ہوں
زمانہ مجھ میں خود کو دیکھتا ہے
ہزاروں صورتوں کا آئنہ ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.