سرد آہوں نے مرے زخموں کو آباد کیا
سرد آہوں نے مرے زخموں کو آباد کیا
دل کی چوٹوں نے جو رہ رہ کے تجھے یاد کیا
مہربانی مرے صیاد کی دیکھے کوئی
جب خزاں آئی مجھے قید سے آزاد کیا
محفل ناز سے لایا جو یہاں تک ان کو
تو نے یہ کام عجب اے دل ناشاد کیا
میکشوں نے اسے ساقی کا اشارہ سمجھا
جھک کے شیشے نے جو ساغر سے کچھ ارشاد کیا
دل بے تاب کو مشکل سے سنبھالا تھا مگر
ضبط غم نے مجھے آمادۂ فریاد کیا
کام جب کچھ نہ بنا عشق کی ناکامی سے
درد نے آپ کو شرمندۂ بیداد کیا
خود مجھے بھی نہیں بربادی کا احساس شجیعؔ
اس سلیقے سے کسی نے مجھے برباد کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.