سرد عورت سے ملن کا سادھن
اپنا اپمان ہے کرشنا موہنؔ
روپ مطلع کو دیا مقطع کا
کتنی معکوس ہے یہ طرز سخن
اس کا سب زہر پیا ہے میں نے
میرا چنتن کہ ہے امرت منتھن
پھول چننے کے لیے نکلے تھے
خار ہی پائے ہیں گلشن گلشن
دوستی اپنی ہے رنج و غم سے
اور خوشیوں سے رہی ہے ان بن
دل کو سلگاتا رہا ہے برسوں
میرے اشکوں کا سلگتا ساون
گو نظر آتا ہے چہرہ بے داغ
سچ نہیں بولتا دھندلا درپن
میرے افکار میں کچھ سنبھلا ہے
آرزؤں کا مچلتا جوبن
سوچتا من ہے چتا چنتا کی
ہو گیا ایک مرن اب جیون
من کی شکتی ہے سپیرن جس سے
کھیلتی رہتی ہے چنتا سانپن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.