سرد موسم میں کدھر جاؤں نکل کر گھر سے
سرد موسم میں کدھر جاؤں نکل کر گھر سے
یہ گلی دھوپ کا سرمایہ گنوا بیٹھی ہے
اب کے کس کرب کی گلشن میں بہار آئی ہے
حبس پہلو میں لیے باد صبا بیٹھی ہے
اپنی آواز کا جادو نہ جگاؤں کیونکر
ایک کوئل جو مرے کاندھے پہ آ بیٹھی ہے
یہ جو چڑیا میرے آنگن میں چہکتی تھی سدا
کون سے پیڑ کی ٹہنی پہ وہ جا بیٹھی ہے
اس کی روتی ہوئی آنکھوں سے پتا چلتا ہے
اپنے محبوب سے ہو کر وہ جدا بیٹھی ہے
ہے ترا فن ترے دکھ درد پہ غالب زرقاؔ
بن کے محفل میں تو تصویر وفا بیٹھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.