سرد مہر لوگوں سے شوخیاں نہیں رکھنا
سرد مہر لوگوں سے شوخیاں نہیں رکھنا
رابطے بڑھائیں تو تلخیاں نہیں رکھنا
ہر طرف زمانے کے کان کار فرما ہیں
آئنے کی مٹھی میں ہچکیاں نہیں رکھنا
کون کتنا مخلص ہے وقت خود بتا دے گا
دوست اور دشمن کی گنتیاں نہیں رکھنا
اس سفر سے آکر پھر اک سفر سلامت ہے
آسمان سے کہہ دو سختیاں نہیں رکھنا
گھونٹ گھونٹ پی لینا ہجر کو محبت میں
عشق کی عدالت میں پیشیاں نہیں رکھنا
جس سے بھی کہیں ملنا مسکرا کے مل لینا
ذات کے جزیرے میں تلخیاں نہیں رکھنا
جس کے سرد لہجے میں سلوٹیں نمایاں ہوں
دیکھو ایسے قدموں میں پگڑیاں نہیں رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.