سرد راہوں میں بھٹکتی ہوئی شاموں کی طرح
سرد راہوں میں بھٹکتی ہوئی شاموں کی طرح
میں ترے ساتھ چلی آئی ہوں رستوں کی طرح
بس یہی دیکھ کے تجدید محبت کر لی
رو پڑا تھا وہ مرے سامنے بچوں کی طرح
گھر اداسی نے پڑاؤ ہے کیا مدت سے
خواب کمروں میں سجا رکھے ہیں کتبوں کی طرح
باغ ہجراں کی بہاروں کے بھی سبحان اللہ
زخم پھولوں کی طرح پھول ہیں زخموں کی طرح
لکھ رہی ہوں ترے ماتھے پہ کوئی میرؔ کا شعر
پڑھ رہی ہوں تری آنکھوں کو صحیفوں کی طرح
وہ مجھے چھوڑ گیا ہجر مصلے پر رات
میں ادا کرتی رہی جس کو نمازوں کی طرح
موت سے رشتہ مرا ماں کی طرح ہے سعدیؔ
زندگی لگتی ہے مجھ کو سگی بہنوں کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.