سرحد گل سے نکل کر ہم جدا ہو جائیں گے
سرحد گل سے نکل کر ہم جدا ہو جائیں گے
کل تمہاری قید خوشبو سے رہا ہو جائیں گے
ذہن میں احساس رخصت ہی نہ ہوگا شام تک
بڑھتے بڑھتے دن کے لمحے یوں ہوا ہو جائیں گے
چھوڑ جاؤ دامن امروز میں بھی کچھ نہ کچھ
ورنہ تم سے طائر فردا خفا ہو جائیں گے
جب نہ ہو کار نفس تو پھر ہمارے ساتھ ساتھ
یہ زمین و آسماں دونوں فنا ہو جائیں گے
سامنے ہے ساعت آخر کا ان دیکھا عذاب
عمر بھر کہتے رہے اب بے نوا ہو جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.