سرشک غم سمٹ کر دل کے ارمانوں کو لے ڈوبے
سرشک غم سمٹ کر دل کے ارمانوں کو لے ڈوبے
یہ صاحب خانہ اپنے ساتھ مہمانوں کو لے ڈوبے
دکھا کر خواب خوش آئندہ فردوس خیالی کے
نئے شداد ہم معصوم انسانوں کو لے ڈوبے
بناتے رہ گئے تنظیم نو کے برہمن خاکے
بتوں کے حوصلے تب تک صنم خانوں کو لے ڈوبے
نہ جانے کہہ دیا شبنم نے کیا آنکھوں ہی آنکھوں میں
کہ غنچے تھرتھرائے اور گلستانوں کو لے ڈوبے
خمار چشم ساقی اس قدر توبہ شکن توبہ
یہ دو ساغر نہ جانے کتنے پیمانوں کو لے ڈوبے
سحر ہونے سے پہلے ایسی اک انگڑائی اے ساقی
جو پیمانوں سے ابھرے اور مے خانوں کو لے ڈوبے
فضاؤں کو امید رنگ و بو تھی جن سے اے ارشدؔ
وہ غنچے آج کھلتے ہی گلستانوں کو لے ڈوبے
- کتاب : Nagma zaad (Pg. 35)
- Author : Arshad Siddiqui
- مطبع : Arshad Siddiqui (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.