سر خوشی میرے لئے اسباب غم میرے لئے
سر خوشی میرے لئے اسباب غم میرے لئے
موجزن ہے جیسے دریائے کرم میرے لئے
ہر ستم میرے لئے ہے ہر کرم میرے لئے
حسن کے جلوے ہیں سارے بیش و کم میرے لئے
کیا حقیقت ہے غم ہستی کی میرے سامنے
آئے دن ہی گردن مینا ہے خم میرے لئے
عشق کی بے تابیاں ہیں حسن کی رعنائیاں
ہو گئے ہیں زیست کے ساماں بہم میرے لئے
خود پشیماں ہوں میں اپنے نالۂ شبگیر پر
اف وہ چشم کیف آگیں اور نم میرے لئے
دل کی عظمت کیا کہوں دل کی حقیقت کیا کہوں
جیسے ہم آغوش ہوں دیر و حرم میرے لئے
عشق کی معجز نمائی کیفؔ اب کیا پوچھیے
بار ہستی ہو گیا ہے خود ہی کم میرے لئے
- کتاب : Shuur-e-Lashuuri (Pg. 105)
- Author : Sarsvati Saran kaif
- مطبع : Monthly Shan-e-Hind (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.