سرمایۂ جاں ہیں شۂ ابرار کی باتیں
سرمایۂ جاں ہیں شۂ ابرار کی باتیں
کس درجہ سکوں دیتی ہیں سرکار کی باتیں
کرتے ہیں کرم سب پہ کہ عادت ہے یہ ان کی
سنتے ہیں وفادار و خطا کار کی باتیں
ہاں کیسے ہیں وہ کوچہ و بازار وہ گلیاں
کچھ اور کرو شہر پر انوار کی باتیں
ہاں کیسے برستا ہے وہاں نور کا بادل
کچھ اور کرو گنبد ضو بار کی باتیں
ہاں کیسے غبار دل و جاں دھلتا ہے زائر
کچھ اور کرو ابر گہر بار کی باتیں
ہاں کیسے وہاں چلتی ہیں تھم تھم کے ہوائیں
کچھ اور مچلتی ہوئی مہکار کی باتیں
جی چاہے کہ ہر آن سنوں ذکر پیمبر
ہوتی رہیں کونین کے سردار کی باتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.