سروں کی فصل کاٹی جا رہی ہے
سروں کی فصل کاٹی جا رہی ہے
وہ دیکھو سرخ آندھی آ رہی ہے
ہٹا لو صحن سے کچے گھڑوں کو
کہیں ملہار سوہنی گا رہی ہے
مری دستار کیسے بچ سکے گی
قسم وہ میرے سر کی کھا رہی ہے
یہ برسے گی کہیں پر اور جا کر
گھٹا جو میرے سر پر چھا رہی ہے
سمجھ رکھا ہے کیا دیوانگی کو
یہ دنیا کیا ہمیں سمجھا رہی ہے
تمنا جلد مرنے کی ہے ہم کو
حیات اب تک یوں ہی بہلا رہی ہے
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 322)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.