سرسبز ہیں کبھی تو کبھی ہیں صلیب رنگ
سرسبز ہیں کبھی تو کبھی ہیں صلیب رنگ
آنکھوں کے ارد گرد میں کیا کیا عجیب رنگ
فطرت کھلی تو لگنے لگے سب رقیب رنگ
چہرے دکھائی دیتے تھے جن کے حبیب رنگ
تیری فسردگی کی خبر عام کیا ہوئی
آئے نہ بھول کر بھی چمن کے قریب رنگ
ہے کب سے انتظار میں اک سر بریدہ شاخ
کس دن جگانے آئیں گے اس کا نصیب رنگ
بکھرے ہیں دور دور تلک نقش رات کے
ظلمت میں کھو گئے ہیں سحر کے نقیب رنگ
بے چہرگی کا شوق مبارک ہو آپ کو
رہنے دیں میرے پاس مرے بد نصیب رنگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.