ستائش جن کا پیشہ ہو گیا ہے
ستائش جن کا پیشہ ہو گیا ہے
انہیں شہرت کا چسکا ہو گیا ہے
مجھے کیا تیرا سودا ہو گیا ہے
جنوں کا میرے چرچا ہو گیا ہے
نظر آتی نہیں سڑکوں پہ لاشیں
امیر شہر اندھا ہو گیا ہے
تری یادوں سے میرا دل تھا روشن
ترے ملنے سے تنہا ہو گیا ہے
ترے آنچل کے اڑنے سے فضا میں
گلوں کا رنگ چوکھا ہو گیا ہے
تمہارا نام کیا آیا لبوں پر
کہ اک طوفان برپا ہو گیا ہے
بہت ہم کو تھا طالب ناز جس پر
وہی اب دل کسی کا ہو گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.