Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستاؤ نہ ہم کو ستائے ہوئے ہیں

اشرف باقری

ستاؤ نہ ہم کو ستائے ہوئے ہیں

اشرف باقری

MORE BYاشرف باقری

    ستاؤ نہ ہم کو ستائے ہوئے ہیں

    چراغ سحر ہیں بجھائے ہوئے ہیں

    جو غم کو گلے سے لگائے ہوئے ہیں

    وہ سینے میں شعلے چھپائے ہوئے ہیں

    سناؤ یہ مژدے غموں کے اے لوگو

    یہ نغمے سنے اور سنائے ہوئے ہیں

    گنوائے ہوئے ہیں وہ سب کچھ ہی اپنا

    جو شعلوں سے دامن جلائے ہوئے ہیں

    ہمیں آزمائے ہوئے ہے زمانہ

    زمانے کو ہم آزمائے ہوئے ہیں

    کسک درد کی پوچھئے ان دلوں سے

    جو مدت سے یہ بار اٹھائے ہوئے ہیں

    بصد شوق آئیں مری انجمن میں

    نگاہیں ہم اپنی بچھائے ہوئے ہیں

    ہم آداب سے زندگی کے ہیں واقف

    ہم ہی اپنا سب کچھ لٹائے ہوئے ہیں

    تری یاد کی یہ کسک میٹھی میٹھی

    نشاں تھے یہاں کچھ مٹائے ہوئے ہیں

    نہ مایوس ہو زندگی کشمکش سے

    تری بزم کو ہم سجائے ہوئے ہیں

    اٹھائے ہیں شاداب گل لوگ جیسے

    یوں بار الم ہم اٹھائے ہوئے ہیں

    اٹھا ساز ہستی ترے ساتھ ہوں میں

    یہ نغمے مرے گنگنائے ہوئے ہیں

    وہ رشتوں کی عظمت کو کیا جانیں اشرفؔ

    جو کانٹوں سے دامن بچائے ہوئے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے