Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سطح بیں تھے، سب رہے باہر کی کائی دیکھتے

ریاض مجید

سطح بیں تھے، سب رہے باہر کی کائی دیکھتے

ریاض مجید

MORE BYریاض مجید

    سطح بیں تھے، سب رہے باہر کی کائی دیکھتے

    لوگ کیسے میرے اندر کی صفائی دیکھتے

    اس سے ملنے کا نشاں تک بھی نظر آتا نہیں

    ایک مدت ہو گئی راہ جدائی دیکھتے

    ہم تو اپنی وسعت دل سے بھی کوسوں دور تھے

    تیرے دل تک کس طرح اپنی رسائی دیکھتے

    آپ ہی تھک ہار کر اپنے کو بے حس کر لیا

    زندگی کب تک تری بے اعتنائی دیکھتے

    یوں نہ کھو جاتے فضائے یاس میں دنیا کے ساتھ

    کاش اپنا ہی لب و لہجہ رجائی دیکھتے

    دل کی مجبوری سے بڑھ کر کوئی مجبوری نہ تھی

    ہم بھی کچھ کرتے اگر خود سے رہائی دیکھتے

    کاش دھرتی پر گرا خوں رنگ لے آتا ریاضؔ

    جیتے جی ہم اپنی فصلوں کی کٹائی دیکھتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے