سطح پس درون نئے نقش لائیے
مجھ کو مرے مزاج سے بہتر بنائیے
حکم غنی سے آئے تو ہم آ چکے بہت
لفظوں پہ التماس کی خوشبو لگائیے
اپنی انا پہ ظلم نہ کیجے مسافرین
کہہ کیوں رہے ہیں آپ کہ جاتے ہیں جائیے
غم پنچھیو میں آپ کی عمدہ خوراک ہوں
اے دشمنو پلیز مجھے نوچ کھائیے
بحر امید قرب میں خود وصل ہو چکا
کتنے ہی اب فراق کے قصے سنائیے
پتھرا چکا ہے آپ کے آنے کا راستہ
پلکیں بچھائیے کہ اب آنکھیں بچھائیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.