سو جہاں اور بھی ہیں وسعت افلاک میں گم
سو جہاں اور بھی ہیں وسعت افلاک میں گم
اور تو رہتا ہے ہر وقت یہاں خاک میں گم
ڈوبے رہتے ہیں تری یاد میں ہم بھی ایسے
کوزہ گر جیسے ہمہ وقت رہے چاک میں گم
اٹھنے والا ہے زمیں سے کسی محشر کا غبار
ہونے والے ہیں ستارے خس و خاشاک میں گم
اس کو دیکھوں گا میاں جب ہی تھمے گا طوفان
ہے ابھی چاند مرے دیدۂ نمناک میں گم
رقص کرتے ہوئے درویش کو معلوم ہے سب
کتنے ادوار ہیں اڑتی ہوئی اس خاک میں گم
مسئلے زیست کو درپیش زمیں پر ہیں اثرؔ
ہم ہوئے جاتے ہیں اس حیرت افلاک میں گم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.