سو صدیوں کا نوحہ ہے
تم کہتے ہو نغمہ ہے
دھول اڑاتی جھریوں میں
تہذیبوں کا ملبہ ہے
مٹی کے دو کوزوں میں
کچھ خوابوں کا گریہ ہے
ریشم ہی سے ادھڑے گا
یہ پھولوں کا بخیہ ہے
جتنا بھی تم صاف کرو
دھبہ آخر دھبہ ہے
اس گھر کی ویرانی کا
جنگل جیسا حلیہ ہے
در آتی ہے چپکے سے
یاد پہ کس کا پہرہ ہے
آنکھوں کی ویرانی سے
دل کو لاحق خطرہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.