سو طرح کا چھوڑ کر آرام تیرے واسطے
سو طرح کا چھوڑ کر آرام تیرے واسطے
کو بہ کو پھرتا ہوں اے خود کام تیرے واسطے
عشق نے تیرے مجھے اس رنگ کو پہنچا دیا
منہ سے ہر اک کے سنا دشنام تیرے واسطے
مہر کے مانند کھاتا چرخ پھرتا ہوں خراب
صبح سے اے مہ جبیں تا شام تیرے واسطے
غنچہ و گل لے رہے ہیں ساقیا مجلس ہیں چل
شیشے میرے واسطے اور جام تیرے واسطے
آ بنی ہے اب نثارؔ ناتواں کی جان پر
دیکھنا ٹک اے دل ناکام تیرے واسطے
- کتاب : intekhaab-e-sukhan(avval) (Pg. 90)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.