سودا برائے زندگی آسان کر دیا
جو بک نہیں رہا تھا اسے دان کر دیا
پوری غزل کا لطف اٹھا ہی نہیں سکے
مطلع نے اس قدر ہمیں حیران کر دیا
محفل میں کوئی حسن کا مصرع اگر ملا
اتنے سنائے شعر کہ دیوان کر دیا
پانی پہن کے دوڑ لگا دی گلی گلی
دریا نے کھیل کھیل میں نقصان کر دیا
ہم توڑنے گئے تھے نصیحت کی بوٹیاں
آرڈر جناب شیخ نے جلپان کر دیا
مشکل میں پڑ گئے ترے چکر میں خود مگر
خوش ہیں کہ راستہ ترا آسان کر دیا
سچائیوں نے خواب کے سب خیمے ڈھا دئے
اور عاشقوں کو بے سر و سامان کر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.