Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سودائے عشق خام تو ہر اک بشر میں ہے

اعظم جلال آبادی

سودائے عشق خام تو ہر اک بشر میں ہے

اعظم جلال آبادی

MORE BYاعظم جلال آبادی

    سودائے عشق خام تو ہر اک بشر میں ہے

    مجنوں سا ضبط و جوش و جنوں کس کے سر میں ہے

    اک میں ہی مدح گو نہیں سرکار آپ کا

    چرچا تمہارے حسن کا ہر ایک گھر میں ہے

    اللہ رے نور مصحف رخسار کی دمک

    یہ تاب یہ چمک کہاں لعل و گہر میں ہے

    گھائل کیے ہزار تو لاکھوں جلا دئے

    کیا بات ان کی نگۂ جادو اثر میں ہے

    ناحق ہی کوستے ہو جو رندوں کو شیخ جی

    دیکھا بھی رشک حور کوئی عمر بھر میں ہے

    خنجر چھپا لیے ہیں جو مژگاں کی آڑ میں

    ہم پر عیاں ہے سب جو تمہاری نظر میں ہے

    بسمل ہوئے رقیب تو ہم تلملا اٹھے

    سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے

    خانہ خراب عشق نے دنیا سے کھو دیا

    اس پر بھی آج تک وہی خفقان سر میں ہے

    اعظمؔ بجا ہے سیم تنوں کا غرور حسن

    قدرت ہے ان کی بات میں جادو نظر میں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے