سودا ہے جو دل دے کے خریدار سے الجھے
سودا ہے جو دل دے کے خریدار سے الجھے
سلجھے ہوئے ہم سے نہ کبھی یار سے الجھے
ہونے نہ دیا رشک نے اظہار تمنا
ہر بات میں ہم اپنی ہی گفتار سے الجھے
الجھاؤ سے الجھاؤ ہیں اس عشق میں یا رب
دل دار سے اٹکے تھے کہ اغیار سے الجھے
کیا سیر ہو شانے سے لڑے گر دل صد چاک
ایک ایک گرفتار گرفتار سے الجھے
اٹکے تو کسی چشم فسوں ساز سے اٹکے
الجھے تو کسی طرۂ طرار سے الجھے
چوری سے بھی پہنچے نہ ترے گھر میں کبھی ہم
برسوں یوں ہی خار سر دیوار سے الجھے
کھلتے نہیں تم داغؔ الجھتی ہے طبیعت
اچھے کسی عیار سے مکار سے الجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.