سوداگریٔ غم میں خسارے نہیں ہوتے
سوداگریٔ غم میں خسارے نہیں ہوتے
ہاں ان کو جو حالات سے ہارے نہیں ہوتے
تھوڑی بھی مصیبت ہو تو یہ دھیان میں رکھنا
سیلاب میں دریا کے کنارے نہیں ہوتے
چہرے پہ لکھا ہوتا ہے ہاں ہو کہ نہیں ہو
آنکھوں سے جو آنکھوں کے اشارے نہیں ہوتے
بستی میں چلو کوچہ و بازار میں دیکھیں
گھر بیٹھ کے دنیا کے نظارے نہیں ہوتے
ہر شہر میں ہوتے ہیں مگر جتنے یہاں ہیں
اتنے تو کہیں راج دلارے نہیں ہوتے
یہ سوچ کے ہی دست طلب ہوشؔ بڑھانا
کچھ لوگ ہمارے بھی ہمارے نہیں ہوتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.