سوداگری کے سارے حوالوں کو بیچ دوں
سوداگری کے سارے حوالوں کو بیچ دوں
میں آگ کو خرید کے چھالوں کو بیچ دوں
ڈر ہے کہ اندھیروں کو بتا دیں گے میرا عیب
چن چن کے گھر سے سارے اجالوں کو بیچ دوں
ممکن ہے بیچ سکتی ہوں اپنے سخن کو میں
ایسا بھی اب نہیں کہ خیالوں کو بیچ دوں
سوچا کسی بہانے صفائی ہو ذہن کی
ردی سے بے تکے سے سوالوں کو بیچ دوں
کیسے کسی کو خواب سجانے دوں میں ترا
کیسے کسی کباڑ میں تالوں کو بیچ دوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.