صعوبتوں کا سفر ہے سفر تمام تو ہو
ٹھہر بھی سکتا ہوں لیکن کوئی مقام تو ہو
جھلس رہا ہے بدن تو جھلستے رہنے دے
طلسم دھوپ کا ٹوٹے گا پہلے شام تو ہو
حیات ذائقہ اپنا بدل بھی سکتی ہے
ترے لبوں کی حلاوت کا کوئی جام تو ہو
تجھے بھی جانا پڑے گا سراب کے پیچھے
کبھی ہماری طرح تو بھی تشنہ کام تو ہو
میں انتساب نظر تیرے نام کر دوں گا
تری کتاب تمنا میں میرا نام تو ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.