سوال چھوڑ کہ حالت یہ کیوں بنائی ہے
سوال چھوڑ کہ حالت یہ کیوں بنائی ہے
اسے نہ سن جو کہانی سنی سنائی ہے
پتنگا شمع پہ مرتا ہے کیا برائی ہے
اسے کسی نے بھی روکا ہے جس کی آئی ہے
ہنسے ہیں گل نہ کلی کوئی مسکرائی ہے
حضور کیسے یہ کہہ دوں بہار آئی ہے
ضرور کوئی علامت قضا کی پائی ہے
مجھے عزیزوں نے صورت تری دکھائی ہے
نہ جانے ہجر کی رات اور مری سیہ بختی
کہاں کہاں کے اندھیرے سمیٹ لائی ہے
لحد سے کب اٹھیں دیکھو مسافران عدم
سفر ہے دور کا رستے میں نیند آئی ہے
اسیر کیا کہیں صیاد یہ تو سمجھا دے
قفس میں بوئے چمن پوچھنے کو آئی ہے
مجھے نہ چھیڑ قیامت ہے میری آہوں میں
خدا رکھے تری محفل سجی سجائی ہے
- کتاب : Rashq-e-Qamar (Pg. 95)
- Author : Qamar Jalalvi
- مطبع : Shaikh Shokat ali and Sons
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.