سوال کیسے کروں میں اس سے جواب ہے جو مری دعا کا
سوال کیسے کروں میں اس سے جواب ہے جو مری دعا کا
کرے گا کیسے وہ بے وفائی مجھے یقیں ہے مری وفا کا
نہ اس سے ملنے کی ہے تمنا نہ اس کو پانے کی آرزو ہے
دیا محبت کا جل رہا ہے جو جی میں آئے کرے ہوا کا
جو بادلوں پر میں چل رہی ہوں تو آسمانوں کو چھو رہی ہوں
کہ ساتھ میرے ہی چل رہا ہے وہ ہاتھ تھامے ہوئے گھٹا کا
میں اس کے شعروں میں ڈھل رہی ہوں وہ میرا لہجہ بدل رہا ہے
میں چپ رہوں اور کہوں نہ کچھ بھی یہی تقاضہ تو ہے حیا کا
بھلانے بیٹھی ہوں ساری دنیا دھڑک رہا ہے وہ میرے دل میں
جو دوریاں ہیں سمندروں کی وہ فاصلہ ہے بس اک صدا کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.