سوال کرتی ہوئی رات کے علاوہ ہے
کہ مجھ میں کوئی مری ذات کے علاوہ ہے
یہ اشک اور کسی عشق کی کرامت ہیں
یہ مات اور کسی مات کے علاوہ ہے
یہ کون کن کی حقیقت بتا رہا ہے مجھے
یہ کس کا ہاتھ مناجات کے علاوہ ہے
مجھے خبر ہے کہ گردش میں ہیں یہ کون و مکاں
مگر یہاں کوئی دن رات کے علاوہ ہے
یہ آس پاس کا سارا علاقہ ہے گھائل
کہ دل کا خطہ مضافات کے علاوہ ہے
یہ اندروں کی چمک ہے کہ ہے ید بیضا
کہ اس میں جو ہے کرامات کے علاوہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.