سوال کو طرز منفرد سے اٹھا رہا ہوں
سوال کو طرز منفرد سے اٹھا رہا ہوں
اگر میں سب سے جدا رہا ہوں تو کیا رہا ہوں
عجیب حرکت ہے زندگی کے جمود میں بھی
پڑا ہوں بستر پہ اور لگتا ہے جا رہا ہوں
کسی نے دیکھا نہیں ہے جس کو وہ خواب دیکھا
جسے سنایا نہیں گیا ہے سنا رہا ہوں
یہ زندگی ہے اگر ادھر بھی جو ہے ادھر بھی
ہو علم کیسے میں جا رہا ہوں کہ آ رہا ہوں
کسی نے چلنے کا کہہ دیا تو نہیں رکا میں
اگر کسی نے کہا کہ رک جا کھڑا رہا ہوں
چبائے جاتے ہیں ایک دوجے کو درد اور میں
یہ مجھ کو اندر میں اس کو باہر سے کھا رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.