سوال تجھ سے شب و روز میرا چلتا رہا
سوال تجھ سے شب و روز میرا چلتا رہا
جواب تیرا ہواؤں میں مجھ کو ملتا رہا
فلک پہ چاند ستاروں کا کارواں بھی بجھا
تمہاری یاد کا لیکن چراغ جلتا رہا
قریب مرگ جو دیکھا تو پاس کوئی نہ تھا
تمام عمر یہ پھر کون ساتھ چلتا رہا
بلا کے حبس میں ساری زمین سوکھ گئی
مگر یہ پیار کا پودا تھا پھر بھی پھلتا رہا
میں بے وفا بھی کہوں کس طرح تجھے جاناں
تو بن کے باد صبا روز مجھ سے ملتا رہا
میں اعتبار محبت کا تیری کیا کرتا
بیان تیرا تو ہر روز ہی بدلتا رہا
رفو میں کرتا بھی اعجازؔ کیسے زخموں کو
زباں کا زخم تھا یہ گفتگو سے سلتا رہا
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 219)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.