سوار کوئی پس پردۂ غبار نہ تھا
سوار کوئی پس پردۂ غبار نہ تھا
مگر تجسس نظارہ کو قرار نہ تھا
میں اس قدر بھی تو اوہام کا شکار نہ تھا
خوشا وہ دن کہ ترا لطف بار بار نہ تھا
وہ ایک شخص جو رہ رہ کے یاد آتا ہے
وفا شناس تھا لیکن وفا شعار نہ تھا
یہ حادثہ بھی عجب ہے کہ میرے ہونے پر
سوائے میرے کوئی اور سوگوار نہ تھا
مرے یقین کی زنجیر کٹ گئی ہوتی
ترے فریب کا خنجر ہی آب دار نہ تھا
وہ حادثے کہ لہو رنگ ہو گیا احساس
وہ سانحے کہ مجھے جن کا انتظار نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.