Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سویرے میں بھی حالت شام کی ہے

نور الحسن نور

سویرے میں بھی حالت شام کی ہے

نور الحسن نور

MORE BYنور الحسن نور

    سویرے میں بھی حالت شام کی ہے

    یہ کیسی صبح کیسی روشنی ہے

    ہوا کے قافلے سوئے ہوئے ہیں

    گھنے جنگل میں پھیلی خامشی ہے

    لیے ہاتھوں میں تنہائی کا پرچم

    اداسی سسکیوں سے لڑ رہی ہے

    سمٹنا اب نظر آتا ہے مشکل

    بہت بکھری ہماری زندگی ہے

    نظر کے سامنے منزل ہے لیکن

    مسافت پھر بھی بڑھتی جا رہی ہے

    بہت حیرت سے تکتے ہیں ستارے

    ندی جب ساحلوں سے کھیلتی ہے

    برس کر جا چکا ہے ابر پارہ

    زمیں سے کیسی خوشبو آ رہی ہے

    تلاش برگ گل ہے اس کو شاید

    جو تتلی پنکھ کھولے اڑ رہی ہے

    زمیں اوڑھے ہوئے ہے سر پہ آنچل

    یہ جو قوس قزح بکھری ہوئی ہے

    گزرتا وقت جو چاہے وہ لکھے

    کتاب زندگی سادہ پڑی ہے

    یقیناً آ گیا ہے وقت آخر

    دیے کی لو جو اتنی بڑھ گئی ہے

    کسی طوفان کا ہے پیش خیمہ

    سمندر میں جو اتنی خامشی ہے

    اگر گھر میں نہیں ہے نورؔ کوئی

    تو یہ آواز کیسی آ رہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے