Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سیارگاں کی شب میں زمیں سا دیا تو ہے

افضال نوید

سیارگاں کی شب میں زمیں سا دیا تو ہے

افضال نوید

MORE BYافضال نوید

    سیارگاں کی شب میں زمیں سا دیا تو ہے

    یہ خاک اجنبی سہی رہنے کی جا تو ہے

    آوارگی کا بوجھ تھا اس خاک پر بہت

    لیکن ہزار شکر کہ ہم سے اٹھا تو ہے

    یہ عرصۂ حیات اگرچہ ہے کم مگر

    پاؤں کسی مقام پر آ کر رکا تو ہے

    معلوم ہے مجھے کہ تماشا تو کچھ نہیں

    لیکن ہجوم میں کہیں تو بھی کھڑا تو ہے

    گلیوں کا شور و غل ہے مرے ساتھ آج بھی

    وہ دن گزر گئے مگر آواز پا تو ہے

    وہ رہ گزر مہکتی ہے خوش ہوں یہ جان کر

    گر میں نہیں تو کیا ہے کوئی دوسرا تو ہے

    یہ بھی مآل خواہش دل ہے کہ آج وہ

    بادل کو دیکھ کر سہی چھت پر چڑھا تو ہے

    آ جائے گا نویدؔ وہ اک روز راہ پر

    اچھا ہے اپنی راہ سے بھٹکا ہوا تو ہے

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 511)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے