سزا بغیر عدالت سے میں نہیں آیا
سزا بغیر عدالت سے میں نہیں آیا
کہ باز جرم صداقت سے میں نہیں آیا
فصیل شہر میں پیدا کیا ہے در میں نے
کسی بھی باب رعایت سے میں نہیں آیا
اڑا کے لائی ہے شاید خیال کی خوشبو
تمہاری سمت ضرورت سے میں نہیں آیا
ترے قریب بھی یاد آ رہے ہیں کار جہاں
بہت قلق ہے کہ فرصت سے میں نہیں آیا
گزر گئے یوں ہی دو چار دن اور اس کے بعد
یہی ہوا کہ ندامت سے میں نہیں آیا
ہمیشہ ساتھ رہا ہے سحرؔ میرا سورج
گزر کے وادئ ظلمت سے میں نہیں آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.