سزا ملی ہے تری مختصر رفاقت کی
تمام عمر ترے ہجر کی حفاظت کی
اتارنے بھی نہ دی شہر کے مکینوں نے
تری گلی سے لپٹ کر تھکن مسافت کی
تمام عمر جسے میری چپ نے چاہا تھا
وہ مجھ سے پوچھ رہا تھا کبھی محبت کی
یہی بہت ہے کہ تلوار سے نہیں مارا
مرے قبیلے نے مجھ پر بڑی عنایت کی
میں تیرے عشق میں صحرا نوردی کیا کرتا
ابھی تو پاؤں میں زنجیر تھی ضرورت کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.