صحن چمن سے ہم نہ بیاباں سے آئے ہیں
صحن چمن سے ہم نہ بیاباں سے آئے ہیں
برباد ہو کے کوچۂ جاناں سے آئے ہیں
ناکام شوق کوچۂ جاناں سے آئے ہیں
کیا شادماں گئے تھے پشیماں سے آئے ہیں
ہو یا مزاج اہل قفس پر گراں نہ ہو
ہم اک پیام لے کے گلستاں سے آئے ہیں
کیوں کر یہ راز دشت نشینوں پہ فاش ہو
کچھ بد نصیب صحن گلستاں سے آئے ہیں
اہل خرد پہ کرتے ہیں اہل جنوں یہ طنز
گلشن کے مدعی ہیں بیاباں سے آئے ہیں
دنیا چراغ لالۂ صحرا کہے جسے
دل میں وہ داغ لے کے گلستاں سے آئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.