صحن دل کے سبھی پھولوں کو جواں رہنے دو
صحن دل کے سبھی پھولوں کو جواں رہنے دو
پر شباب اپنے چمن کا یہ سماں رہنے دو
پھر کبھی سر نہ اٹھا پائیں جہاں کے ظالم
سینۂ ظلم پہ سیدھا سا نشاں رہنے دو
ہو نہ جائے کبھی احساس کا بلبل غمگیں
اس کو رکھو نہ نہاں بلکہ عیاں رہنے دو
تم کو رکھنا ہے تقدس کی فضا گر قائم
دل کی مسجد میں محبت کی اذاں رہنے دو
آب عرفاں سے رہیں حق کے مسافر سیراب
اپنے اطراف ہدایت کا کنواں رہنے دو
دل کرو فتح تم اخلاص کی تلواروں سے
نفرت و بغض کے تم تیغ و سناں رہنے دو
درد دروازۂ دل پر نہ دے دستک عینیؔ
مدح محبوب سدا ورد زباں رہنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.