Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سیر شکمی کا بھوک سے ہے ملاپ

قیوم نظر

سیر شکمی کا بھوک سے ہے ملاپ

قیوم نظر

MORE BYقیوم نظر

    سیر شکمی کا بھوک سے ہے ملاپ

    روح کی تشنگی سنبھالیے آپ

    رقص فرما ہوئی وہ سیم تنی

    بے زری کی بہار نے دی تھاپ

    شہر والے ہیں کھولتا لاوا

    گلی کوچوں سے اٹھ رہی ہے بھاپ

    نا مرادی کے بڑھتے سلسلے کو

    نئے پیمانہ ستم سے ناپ

    اس کو نمرود کا تقاضا جان

    اتش حسن کو نہ بیٹھ کے تاپ

    خامشی تو علاج درد نہیں

    بات بنتی نہیں ہے آپ سے آپ

    تو بھی کہہ دے جو تیرے جی میں ہے

    سن رہا ہوں میں ہر اناپ‌ شناپ

    کوئی آیا نہ گوشۂ دل تک

    شاہ رہ پر سنی تھی پاؤں کی چاپ

    یوں ہی شاید مزاج بدلے ترا

    میرے اشعار اپنے نام سے چھاپ

    وقت، موسم نظرؔ نگاہ میں رکھ

    کس نے تجھ سے کہا یہ راگ الاپ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے