شاعر ہوں محبت کا مجھے کیا کوئی غم ہے
شاعر ہوں محبت کا مجھے کیا کوئی غم ہے
طوفاں ہے اگر دل میں تو ہاتھوں میں قلم ہے
پلٹے جو کبھی ماضی کے اوراق تو دیکھا
اک زود فراموش کھڑا مثل صنم ہے
بکھرے ہوئے ابرو ہیں تو دامن میں ہیں پیوند
سر کج کی روش پہ ہے تو سینے میں بھی خم ہے
قاصد کی بنائی ہوئی باتوں پہ نہ جانا
پڑھنا تو مرے دل کی تجھے میری قسم ہے
تصویر ابھرتے ہی نظر آتا ہے اک رنگ
رنگ ایسا کہ لگتا ہے کوئی گرد الم ہے
صد شکر کہ بخشی ہے مجھے لکھنے کی طاقت
مالک یہ مری مرضی کہاں تیرا کرم ہے
غزلیں کہوں یا دل کا تڑپنا کہوں کاوشؔ
زر خانہ یہی میرا یہی جاہ و حشم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.