Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاعری کے سوا بچا کیا ہے

گلناز خان

شاعری کے سوا بچا کیا ہے

گلناز خان

MORE BYگلناز خان

    شاعری کے سوا بچا کیا ہے

    سوچتی ہوں یہ سلسلہ کیا ہے

    زندگی تو ہے واپسی کا سفر

    اور اس ہاتھ پہ لکھا کیا ہے

    ہم تو سب کچھ گنوا کے بیٹھے ہیں

    سب جو حاصل ہو پھر مزہ کیا ہے

    آزماتی ہے بار بار مجھے

    زندگی مجھ سے اب گلا کیا ہے

    درد میں میرے وہ سسکتا ہے

    ایسے ہمدرد کی دوا کیا ہے

    کچھ دلیلیں یہاں نہیں چلتیں

    عشق کا اور دائرہ کیا ہے

    مجھ کو اجڑا ہوا ہی رہنے دو

    کاش پوچھے کوئی ہوا کیا ہے

    اس بھلے آدمی کا کیا کیجے

    جو نہیں جانتا برا کیا ہے

    مے کدوں میں بھی ذکر ہو جس کا

    اس کا پھر اور مرتبہ کیا ہے

    چال صیاد تیری جان چکے

    جال میں تیرے اب بچا کیا ہے

    بے بسی بے وفائی تنہائی

    عشق کی شب میں اور لکھا کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے